ہر شخص کے مالی حالات مختلف ہوتے ہیں، لیکن آج کل اس مہنگائی کے دور میں جس شخص کی جتنی آمدنی ہوگی وہ اس کے لیے کم ہے۔ ہر کوئی چاہتا ہے کہ جو کمائے اس کا تھوڑا سا حصہ ہر ماہ محفوظ کرلے تاکہ یہ رقم مستقبل میں کسی مشکل وقت میں کام آسکے۔
کہتے ہیں کہ مشکل وقت آنے میں دیر نہیں لگتی، اس لیے اچھا ہے کہ برے وقت کے لیے کچھ بچت لازمی کی جائے، اگر آپ بھی بچت کرنے کا سوچ رہے ہیں ہم آپ کو ایسی 5 چیزوں کے بارے میں بتائیں گے جو آپ کو ہرگز نہیں کرنی چاہئیں۔
1) محض تفریح کے لیے فضول خرچی
بہت سے لوگ اپنا موڈ بہتر بنانے کے لیے فلمیں دیکھنے کی غرض سے سینما گھروں کا رخ کرتے ہیں۔ پاکستان میں سینما گھروں کے ٹکٹ 700 سے 900 تک ہیں، اس کے بعد اضافی خرچہ الگ، یہ صرف پیسوں کا ضیاع ہے۔ اس کے بجائے آپ مووی نائٹ اپنے گھر میں ارینج کر سکتے ہیں۔ اپنے دوستوں یا کزنز کو بلائیں، اور اچھی سی مووی دیکھیں ساتھ ہی چپس اور کولڈ ڈرنکس رکھ لیں یا گھر میں پاپ کارن رکھیں اور مزے کا وقت گزاریں۔ اس سے فضول خرچی بھی نہیں ہوگی اور آپ کو تفریح کا سامان بھی مل جائے گا۔
2) باربی کیو کے لیے مختلف ریسٹورنٹس جانا
پاکستان میں ہر دوسرا بندہ باربی کیو کا شوقین ہوتا ہے، اسے شہر میں کھلنے والے ہر نئے باربی کیو ریسٹورنٹ جانا ہوتا ہے، پھر چاہے وہ مہنگا ہو یا سستا، عام طور پر یہ کھانے کافی مہنگے ہوتے ہیں لیکن اگر آپ پیسے بچا رہے ہیں تو باربی کیو ریسٹورنٹس جانے کے بجائے گھر میں باربی کیو کا انتظام کریں۔ صاف ستھرا گوشت بازار سے خرید کر لائیں اور اسے گھر میں بنائیں، اس طرح آپ کا وقت اپنی فیملی کے ساتھ گزرے گا اور پیسوں کی ٹھیک ٹھاک بچت بھی ہوجائے گی۔
3) برانڈڈ کپڑوں پر پیسے خرچ
بہت سے لوگوں کو برانڈڈ کپڑے پہننے کا بے حد شوق ہوتا ہے، وہ مہنگے مہنگے کپڑے خرید تو لیتے ہیں لیکن بعد میں پچھتاتے ہیں کیونکہ ان کی جیب مزید اخراجات کی اجازت نہیں دے رہی ہوتی، اس لیے اچھا ہے کہ مہنگے کپڑے خریدنے کے بجائے آپ سستے اور معیاری کپڑے خریدیں، اگر آپ کراچی کے رہائشی ہیں، تب تو آپ کے لیے کوئی مسئلہ ہی نہیں۔ صدر اور زینب مارکیٹ کا رخ کریں، یہاں سے آپ کو سستے اور بہترین کپڑے ملیں گے جو کسی برانڈڈ جوڑے سے کم نہین لگتے۔اس طرح آپ جو پیسے ان پر خرچ کرتے ہیں وہ آپ کے مستقبل کے لیے محفوظ ہو جائیں گے۔
4) تعطیلات میں مہنگے ٹرپس سے گریز کریں
بہت سے افراد چھٹیوں میں یا سال کے مخصوص دنوں میں پاکستان کے شمالی علاقہ جات گھومنے جاتے ہیں، جو یقیناً سستے نہیں ہوتے اور پھر اگر آپ کراچی سے جا رہے ہیں تب تو اور ہی زیادہ پیسے لگتے ہیں۔ اس لیے کوشش کریں کہ اس قسم کے ٹور سے پرہیز کریں، اس کے بجائے آپ کراچی کے نزدیک جگہوں کا رخ کر سکتے ہیں جیسا کہ گورکھ ہل یا کنڈ ملیر وغیرہ، یہ آپ کو اس سے کم قیمت میں پڑے گا۔
5) مہنگے مہنگے تحفے تحائف
لوگوں کو اپنے دوستوں کو مہنگے مہنگے گفٹس دینا خاصہ پسند ہوتے ہیں، لیکن یہ سراسر پیسوں کا غیر ضروری استعمال ہے۔ کم پیسوں میں بھی اچھی چیزیں خریدی جا سکتی ہیں شرط یہ ہے کہ توڑا سا ڈھونڈا جائے تو۔ اس لیے اگر آپ پیسے بچا رہے ہیں تو اس قسم کی فضول خرچی سے گریز کریں تاکہ یہ بچائے گئے پیسے مستقبل میں کام آسکیں۔