کے اِلیکٹرک کا اصل مالک کون ہے اور اسے کون چلا رہا ہے؟

ہماری ویب  |  Oct 13, 2020

چیف جسٹس آف پاکستان گلزار احمد نے کراچی سمیت سندھ میں غیر اِعلانیہ لوڈشیڈنگ کے ازخود نوٹس کی سماعت کے دوران برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کے الیکٹرک کا اصل مالک کون ہے؟

سندھ سمیت شہرِ کراچی کے مختلف علاقوں میں آئے روز بجلی کی غیر اِعلانیہ لوڈشیڈنگ سےعوام کا جینا محال ہوگیا ہے جس حوالے سے چیف جسٹس پاکستان گلزار احمد کا دورانِ سماعت ایک بار پھر کے الیکٹرک کی کارکردگی پر برہمی کا اظہارکرتے ہوئے کہنا تھا کہ تمام لوگ آپس میں ملے ہوئے ہیں۔

چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں سندھ میں غیر اعلانیہ بجلی کی بندش کے ازخود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران کے الیکٹرک کے سی ای او، ایم ڈی اور چیئرمین نیپرا سمیت دیگر حکام عدالت میں پیش ہوئے۔

جسٹس فیصل عرب نے کے الیکٹرک حکام سے استفسار کیا کہ آپ لوگ کراچی میں بجلی کی پیداوار کیوں نہیں بڑھاتے؟ جس پر کے الیکٹرک والے کہتے ہیں کہ 900 میگا واٹ بڑھانے کی درخواست نیپرا کو آگے دی ہوئی ہے، اس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ سسٹم میں 900 میگاواٹ شامل کرنے کے لئے نیپرا نے کیا کیا؟

چیئرمین نیپرا نے عدالت کو بتایا کہ کے الیکٹرک نے خود ہی اس کے خلاف عدالت سے حکم امتناع لیا ہوا ہے۔

چیف جسٹس پاکستان نے ایم ڈی کے الیکٹرک سے مکالمہ کیا کہ کے الیکٹرک کے ایم ڈی ادھر ہی ہیں، آپ کا کیا ارادہ ہے؟ کراچی کو کب بجلی فراہم کریں گے؟ سی ای او کے الیکٹرک کہاں ہیں، سی ای او صاحب آپ ابھی تک عہدے پر ہی ہیں؟

جسٹس گلزار احمد نے سوال کیا کہ کے الیکٹرک کا اصل مالک کون ہے؟ اس پر کے الیکٹرک کے وکیل علی ظفر نے بتایا کہ کے الیکٹرک کے9 ڈائریکٹرز ہیں، کے الیکٹرک سعودی اور کویتی بزنس گروپس کا اشتراک ہے۔

اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ بلآخر ان گروپس کے پیچھے اور مزید گروپس ہوں گے، آخر میں یہ کمپنی ممبئی میں لینڈ کرے گی، اس پر علی ظفر نے کہا کہ یہ درست نہیں کہ یہ کمپنی ممبئی کی ہے۔

جسٹس گلزار نے ریمارکس دیے کہ ہم نے ایسا ہی سنا ہے، آخر میں کوئی ممبئی والا نکلے گا، سنا ہے شرما نامی کوئی بندہ ہے، اگر آپ ملک کے وفادار ہوتے تو کراچی کا یہ حال نا ہوتا، آدھا شہر بجلی نہ ہونے کی وجہ سے رات کو جاگتا ہے، شہر میں ہیٹ ویو آرہی ہے اور لوگوں کو بجلی نہیں مل رہی، جب کمپنی ممبئی سے کنٹرول ہوگی پھر ایسا تو ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ خبروں کے مطابق کراچی اور بلوچستان میں بجلی ممبئی سے کنٹرول ہوتی ہے، آدھا کراچی رات کو اندھیرے میں ڈوبا ہوتا ہے اور روز مجھے کالز اور پیغامات موصول ہوتے ہیں کہ کراچی میں دن میں 3 بار بجلی جارہی ہے، کراچی میں بجلی کی تقسیم ممبئی سے کنٹرول کی جا رہی ہے، شہر میں کسے کتنی بجلی ملے گی اس کا کنٹرول ممبئی سے چلایا جارہا ہے، یوں لگتا ہے آخر میں اس کمپنی کے تانے بانے ممبئی سے نکلیں گے، یہ کہانی یہاں ختم نہیں ہوگی، ان کی پشت پر کوئی اور ہے۔

کے الیکٹرک کے وکیل کا چیف جسٹس کے ریمارکس پر کہنا تھا کہ ممبئی کے شیئر ہولڈر والی اطلاعات بالکل غلط ہیں، اس پر معزز چیف جسٹس نے کہا کہ ہم نے تو اخبارات میں خبریں پڑھی ہیں، ہمیں ذرائع کا نہیں پتا، کارپوریٹ معاملات الجھے ہوتے ہیں، سامنے کوئی اور ہوتا ہے پیچھے کوئی اور، سارے عمل میں آخر میں فائدہ کوئی اور لے جاتا ہے، کے الیکٹرک والے ڈیفالٹر ہیں، ان کو جیل بھیجنا چاہیے، بجلی کی فراہمی عوام کا بنیادی حق ہے جس سے وہ محروم ہیں، کے الیکٹرک والوں پر بھاری جرمانہ عائد کرسکتے ہیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More