اپنی باتوں اور مزاحیہ انداز سے عوام میں مذاق بن کر رہ گئے۔۔۔ پاکستان تحریک انصاف کے وہ 5 رہنما کون سے ہیں جن پر لوگوں کی جانب سے شدید تنقید کی جاتی ہے

ہماری ویب  |  Oct 03, 2020

پاکستان تحریک انصاف کے متعدد رہنما اکثر و بیشتر سوشل میڈیا پر تنقید کا نشانہ بنے دکھائی دیتے ہیں۔ کبھی اپنی مضحکہ خیز باتوں کے باعث تو کبھی اپنے دئے گئے بیانات کی وجہ سے۔

آج ہم آپ کو پی ٹی آئی کے کچھ ایسے ہی رہنماؤں کے بارے میں بتانے والے ہیں جن کو سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے کافی مذاق کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔

1) فواد چودھری

وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چودھری کو خبروں میں رہنے کا کافی شوق ہے، اس بات کا اندازہ ان کی میڈیا ٹاک اور بیانات سے لگایا جا سکتا ہے۔ فواد چودھری پر صارفین کی جانب سے بے شمار میمز بنائے گئے۔ یہاں تک کہ صارفین کی جانب سے انہیں البرٹ آئنس ٹائن کا خطاب بھی دیا گیا۔

2) زرتاج گل

وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی زرتاج گل سے بھلا کون ناواقف ہو سکتا ہے، کچھ ماہ قبل انہوں نے کووڈ 19 کی تعریف بتائی جسے سن کر بچے بچے نے سر پکڑ لیا، ہوا کچھ یوں کے پریس کانفرنس کے دوران جب ان سے كووڈ 19 کے حوالے سے سوال کیا گیا تو انہوں نے جواب دیا کہ اسے كووڈ 19 اس لیے کہا جاتا ہے کیوں کہ اس کے 19 مختلف اثرات ہوتے ہیں، اور ہر ملک میں یہ اپنے طریقے سے کام دکھاتا ہے۔ بس یہ کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر ان کا مذاق بن گیا، ہر طرف زرتاج گل صاحبہ کے ہی میمز دکھائی دے رہے تھے۔

3) فیاض الحسن چوہان

فیاض الحسن چوہان بھی پاکستان تحریک انصاف کے وہ کارکن ہیں جنھیں میڈیا میں شدید تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے جس کی سب سے بڑی وجہ ان کی زبان سے پھسلنے والے الفاظ ہیں، فیاض الحسن کو بہت سے افراد بدتہذیب بھی کہتے ہیں۔ یہ بھی اکثر و بیشتر ہی خبروں کی زینت بنے رہتے ہیں۔

4) شیریں مزاری

یوں تو یہ وفاقی وزیر براۓ انسانی حقوق ہیں لیکن کبھی انہیں قومی اسمبلی میں کسی کا مذاق اڑاتے دیکھا جاتا ہے تو کبھی بد دلی سے اسمبلی میں بیٹھا دیکھا جاتا ہے، ان کو بھی سوشل میڈیا صارفین دل کھول کر مذاق کا نشانہ بناتے ہیں۔

5) فیصل واوڈا

فیصل واوڈا بھی پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے وہ رہنما ہیں جو کبھی کبھی اس نوعیت سے کم کر جاتے ہیں کہ سوشل میڈیا پر ہی ٹرینڈ کرنے لگتے ہیں، کبھی ہاتھ میں بندوق لے کر پاک فوج کی کمان سنبھال لیتے ہیں تو کبھی جارحانہ انداز سے کی گئی مضحکہ خیز تقریر ان کا مذاق بنا دیتی ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More