ایک وہ جو شہرت پانے کے لیے کچھ بھی کر سکتے ہیں اور ایک وہ جو اپنے وطن پاکستان کے لیے کچھ بھی کر سکتے ہیں۔۔۔ کچھ دلچسپ حقائق و تبصرے

ہماری ویب  |  Sep 29, 2020

پاکستان میں باصلاحیت نوجوانوں کی کمی نہیں ہے، ہر فرد میں کوئی نہ کوئی ٹیلنٹ آپ کو ضرور ملے گا لیکن اس ٹیلنٹ کو کس طرح استعمال کیا جائے، یہ ڈھنگ بہت ہی کم لوگوں میں ہوتا ہے۔

گزشتہ کچھ دنوں میں ہم نے سوشل میڈیا پر دو مختلف لوگ دیکھے، ایک وہ جس نے پاکستان کے لیے کچھ بھی کرنے سے دریغ نہ کیا جبکہ ایک وہ جو شہرت کی اس قدر شوقین تھیں جنہیں یہ ہی نا پتہ چل سکا کہ وہ کیا کر رہی ہیں۔

ہم بات کر رہے ہیں ''محمد راشد'' اور ''نمرہ علی کی''۔ محمد راشد جو کہ پاکستان کے مارشل آرٹ کے ماہر ہیں، انہوں نے سر سے اخروٹ توڑنے کے مقابلے میں بھارتی کھلاڑی کو شکست دی اور اپنا نام گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں درج کروایا۔

محمد راشد کی اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کس مہارت کا مظاہرہ کرتے ہوئے راشد اپنا ٹیلنٹ استعمال کر رہے ہیں۔


اس مقابلے میں انہوں نے بھارتی کھلاڑی کوسر کے ایک منٹ میں 239 کے مقابلے میں سر سے 254 اخروٹ توڑ کر نیا ریکارڈ قائم کیا۔

کراچی سے تعلق رکھنے والے مارشل آرٹ کے کھلاڑی محمد راشد اب تک 60 ورلڈ ریکارڈ بنا چکے ہیں جبکہ ان کے اکیڈمی ریکارڈز کی تعداد 75 ہوچکی ہے۔

دوسری جانب بات کی جائے اگر نمرہ علی کی جنہیں بہت سے لوگ سوشل میڈیا سینسیشن کہہ رہے ہیں، تو یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ لوگوں کو جب وقت سے پہلے شہرت ملے تو اکثر ان کے لیے اسے سنبھالنا پریشانی کا باعث بن جاتا ہے۔

شروعات میں نمرہ کا ایک ویڈیو کلپ وائرل ہوا جس میں وہ کیمرہ کے سامنے آنے کے لیے انتہائی بے چین نظر آرہی تھیں، ان کی یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو لوگوں نے انہیں ایک معصومیت سے بھرپور بچی کے روپ میں پہچانا لیکن آہستہ آہستہ میڈیا میں ان کا چرچہ بڑھنے لگا اور ان کے متعدد ٹی وی چینلز نے انٹرویوز کر ڈالے۔



نمرہ نے ایک انٹرویو کے دوران ہندو مذہب سے متعلق کچھ ایسی بات کہی جس پر پاکستان میں موجود ہندو برادری کے جذبات مجروح ہوئے، بعدازاں نمرہ نے معافی بھی مانگ لی۔

لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا ہم درست راہ کی جانب گامزن ہیں؟

بجائے اس کے کہ ہمارے ٹی وی چینلز کو محمد راشد کا انٹرویو کرنا چاہیے، انہیں وہ شہرت وہ مقام ملنا چاہیے جس کے وہ حقدار ہیں بلکہ ایک ایسی بچی کو مشہور کیا جارہا ہے جس کا کوئی کارنامہ نہیں ہے۔

نمرہ ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ رہیں جبکہ محمد راشد کے بارے میں بہت کم لوگ جانتے ہیں۔

سوشل میڈیا صارفین کی بات کی جائے تو لوگ نمرہ علی کو شدید تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں، صارفین کا ماننا ہے کہ نمرہ کی بس پہلی ویڈیو ہی اصلی تھی اس کے بعد نمرہ کو ٹی وی چینلز پر بلا کر جان بوجھ کے اداکاری کروائی جا رہی ہے تاکہ چینلز کی ریٹنگ آئے۔



لیکن یہ ایک لمحہ فکریہ ہے جس کے ساتھ ایک اہم سوال جنم لیتا ہے کہ کیا ہمارے معاشرے میں باصلاحیت لوگوں کی قدر نہیں؟

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More