کسی کی لگی پٹائی تو کسی کی سامنے آئی سچائی! گزشتہ ہفتہ سوشل میڈیا پر کن 4 سیاستدانوں کے چرچے رہے؟

ہماری ویب  |  Sep 28, 2020

کہتے ہیں کہ سوشل میڈیا صارفین سے کوئی بچ نہیں سکتا! چاہے وہ کوئی اداکار ہو یا نامور سیاستدان، کوئی وڈیرہ ہو یا کوئی سماجی کارکن، صارفین کسی پر تنقید کریں تو انہیں روکنا مشکل ہوجاتا ہے۔ بعض اوقات تنقید کافی حد تک ٹھیک ہوتی ہے جبکہ متعدد بار صارفین بلاوجہ ہی کسی کو گھسیٹ دیتے ہیں۔

گزشتہ ہفتہ کچھ اسی طرح کا معاملہ ہمارے مشہور سیاستدانوں کے ساتھ بھی ہوا، جنہیں صارفین نے گھیر لیا اور پورا سوشل میڈیا ہی ان پر تنقید کرتا نظر آیا۔

تو آئیے جانتے ہیں کہ کون ہیں وہ 4 مشہور سیاستدان، جو گزشتہ ہفتہ سوشل میڈیا پر چھائے رہے۔

1) نواز شریف

20 ستمبر بروز اتوار کو ایک کل جماعتی کانفرنس منعقد کی گئی جس میں تمام اپوزیشن پارٹیز کے کارکنان اور سربراہان نے شرکت کی تاہم اسی موقع پر نواز شریف بھی لندن سے بذریعہ ویڈیو کال اس کانفرنس میں شریک ہوئے اور اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ پاکستان چھوڑ کر علاج کی غرض سے لندن جانے والے پاکستان کے سابق وزیراعظم کا یہ پہلا خطاب تھا۔ اب ہوا یہ کہ اس کانفرنس میں جب بلاول بھٹو، شہباز شریف اور مولانا فضل الرحمٰن اپنے خیالات کا اظہار کر رہے تھے تو انہیں چند پرچیاں دی گئیں جن پر ہدایات درج تھیں۔ بس پھر کیا تھا! یہ کارروائی وہاں موجود رپورٹر کی نظر سے نہ بچ پائی اور اس پر خبر ہی بنا ڈالی۔ صارفین کا ماننا ہے کہ یہ ہدایات لندن سے آرہی تھیں۔ کچھ صارفین نے تو یہ تک کہہ دیا کہ اپوزیشن کی تمام جماعتوں کو میاں نواز شریف چلا رہے ہیں، لہٰذا ان پر شدید تنقید کی گئی اور یوں گزشتہ ہفتہ ان کے خوب چرچے رہے۔

2) عمران خان

سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے گزشتہ ہفتہ عمران خان کی خوب تعریف کی گئی جس کی بنیادی وجہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا خطاب تھا۔ وزیراعظم پاکستان نے انڈیا پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ''انڈیا میں ریاست اسلاموفوبیا کو فروغ دے رہی ہے اور یہ کہ دنیا میں اسلاموفوبیا کے خاتمے کے لیے ایک عالمی دن مقرر کیا جانا چاہیے''۔ اس تقریر میں عمران خان نے انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں ’انسانی حقوق کی خلاف ورزی، انڈیا میں مذہبی اقلیتوں پر مظالم اور آر ایس ایس کے ہندو توا ایجنڈے کو بڑھانے‘ جیسے معاملات پر بات کی تھی۔ سوشل میڈیا صارفین نے عمران خان کو خوب سراہا، صارفین کے مطابق ان جیسے بہادر اور نڈر وزیراعظم کی پاکستان کو اشد ضرورت تھی۔ اپنی اس تقریر کی وجہ سے عمران خان کئی دن تک سوشل میڈیا پر چھائے رہے۔

3) آصف علی زرداری

پاکستان پیپلز پارٹی کے آصف علی زرداری بھی صارفین سے بچ نہ سکے، معاملہ کل جماعتی کانفرنس کا ہی تھا۔ صارفین سے یہ ہضم نہ ہو سکا کہ ہمیشہ ن لیگ کی مخالفت کرنے والی جماعت پی پی پی ان کی حمایت کس طرح کرنے لگی؟ بس پھر کیا تھا، ماضی میں ہونے والے ٹاک شوز کے مخلتف کلپس وائرل ہونے لگے جس میں بلاول اور زرداری صاحب ن لیگ کی خوب برائیاں کر رہے ہیں۔ ایسے میں پاکستان کے نامور صحافی کامران خان بھی پیچھے نہ رہے اور ماضی کی ایک یادگار فوٹیج اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر اپ لوڈ کردی۔

4) طلال چوہدری

ن لیگ کے رہنما طلال چوہدری کو کیسے فراموش کیا جا سکتا ہے؟ گزشتہ ہفتہ ان کے لیے کچھ اچھا نہیں گزرا۔ وقت تھا رات ڈھائی بجے کا، شہر تھا فیصل آباد! ان پر ن لیگ کی ایم این اے ''عائشہ رجب'' کی جانب سے مبینہ طور پر ہراساں کرنے کا الزام لگایا گیا جس کے بعد ان کے بھائیوں نے انہیں شدید تشدد کا نشانہ بنایا۔ طلال چوہدری کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ 'ان کی خواتین نے مجھے تنظیم سازی کی غرض سے فون کر کے بلایا'۔ اس واقعہ کے بعد طلال چوہدری ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بن گئے، اور صارفین نے ان پر دل کھول کر میمز بنائے۔

یوں یہ 4 سیاستدان گزشتہ ہفتہ سوشل میڈیا پر چھائے رہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More