بارش آتا ہے تو پانی آتا ہے، جب زیادہ بارش آتا ہے تو زیادہ پانی آتا ہے! اپنے تاریخی جملوں کو خبروں کی زینت کیسے بنایا جاتا ہے؟ کوئی پی پی پی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری سے سیکھے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے سربراہ ذوالفقار علی بھٹو کی وفات کے بعد پارٹی کی حکومت ان کی صاحبزادی بے نظیر بھٹو نے سنبھالی، اور کیا خوب ذمہ داری نبھائی۔ بے نظیر واقعی بے نظیر تھیں، جن کی دلیری اور قابلیت کی کہیں مثال نہ ملتی تھی۔ 2007 میں پی پی پی کو شدید دھچکا لگا جب بے نظیر کا انتقال ہوا۔
تاہم اہلیہ کی وفات کے بعد آصف زرداری کو پارٹی کا سربراہ مقرر کیا گیا اور وہ اسی سال ملک کے صدر منتخب ہوگئے۔
اس وقت تک بے نظیر بھٹو اور آصف علی زرداری کے گھر کے چشم و چراغ بلاول بھٹو زرداری کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں تھا، یہ ملک سے باہر قیام پذیر تھے اور ان کی تمام تر توجہ اپنی پڑھائی پر تھی۔
تاہم کچھ عرصہ بعد بلاول واپس پاکستان لوٹ آئے اور بھرپور طریقے سے سیاست کے میدان مین قدم رکھا۔
٭ پیدائش
اپنے متنازع بیان کے باعث خبروں کی زینت بننے والے بلاول بھٹو زرداری 21 ستمبر 1988 کو کراچی میں پیدا ہوئے، انہیں سوشل میڈیا پر کافی لوگ فالو کرتے ہیں جبکہ ان پر تنقید بھی خوب کی جاتی ہے۔
٭ ابتدائی و اعلیٰ تعلیم
انہوں نے اپنی تعلیم کا آغاز کراچی گرامر اسکول سے کیا جبکہ بعدازاں انہوں نے اسکول کی کچھ تعلیم اسلام آباد اور پھر دبئی میں حاصل کی۔
اعلیٰ تعلیم کے لیے انہوں نے آکسفورڈ یونیورسٹی کا انتخاب کیا جہاں سے انہوں نے جدید تاریخ اور سیاست میں تعلیم حاصل کی۔ بلاول بھٹو زرداری کی گریجویشن 2012 میں مکمل ہوئی۔
٭ سیاسی کیرئیر
بلاول بھٹو کو ان کی ماں بے نظیر کے انتقال کے محض 3 دن بعد یعنی 30 دسمبر 2007 کو محض 19 برس کی عمر میں پارٹی کا چئیرمین مقرر کردیا گیا تھا۔ اس موقع پر بلاول نے اپنی ماں کو بہت یاد کیا جبکہ ان کے کہے گئے الفاظ بھی دوہرائے، اور کہا کہ: میری ماں ہمیشہ کہا کرتی تھیں کہ جمہوریت بہترین انتقام ہے۔
٭ 2018 کے عام انتخابات
پی پی پی وہ پہلی پارٹی تھی جس نے 28 جون 2018 کو بلاول بھٹو کی قیادت میں سب سے پہلے انتخابات کے لیے اپنی پارٹی کا منشور عوام کو دکھایا۔ یہ پارٹی کا دسواں منشور تھا جس کا عنوان بی بی کا وعدہ نبھانا ہے، پاکستان بچانا ہے تھا۔ تاہم اس وقت پارٹی کا مقصد عوام کو روٹی، کپڑا اور مکان دینا تھا، یعنی ہر طرح سے غربت کا خاتمہ۔
٭ قومی اسمبلی کے رکن
بلاول بھٹو 13 اگست 2018 کو قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے، تاہم 5 مارچ 2019 کو بلاول بھٹو قومی اسمبلی کی انسانی حقوق کی قائم کمیٹی کے چئیرمین منتخب ہوئے۔