کراچی میں بلدیہ فیکٹری میں لگنے والی بدترین آگ نے کئی معصوم لوگوں کی زندگیاں نگلیں،،تاہم 8 سال بعد کیس کا فیصلہ آگیا۔
کراچی کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے مذکورہ کیس کی سماعت کی جس کے بعد عدالت کی جانب سے فیصلہ سنایا گیا۔
تفصیلات کے مطابق ملزمان زبیر چریا اور رحمان بولا کو عدالت میں پیش کیا گیا جبکہ ایم کیو ایم کے رؤف صدیقی بھی عدالت میں پیش ہوئے۔
عدالت نے سانحہ بلدیہ کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے رحمان بھولا اور زبیر چریا کو سزائے موت سنائی جبکہ 4 افراد عمرحسن قادری، اقبال ادیب خانم، رؤف صدیقی اور ڈاکٹر عبدالستا کو عدم شواہد کی بنا پر بری کردیا۔
دوسری جانب 4 ملزمان علی محمد، فضل محمود، ارشد محمود اور فیکٹری منیجر شاہ رخ کو عمر قید کی سزا سنائی۔ عدالتی فیصلہ 247 صفحات پرمشتمل ہے، فیصلے میں زبیر چریا اور رحمان بھولا کو 264 بار سزائے موت سنائی گئی جبکہ حماد صدیقی اورعلی حسن قادری کو اشتہاری ملزم قرار دیا گیا۔
واضح رہے کراچی کے علاقے بلدیہ ٹاون میں 11 ستمبر 2012 کو خوفناک آتشزدگی کا واقعہ پیش آیا تھا، جس میں تقریبا 260 کے ملازمین جل کر خاک ہوگئے تھے۔