اتوار کو ہونے والی آل پارٹیز کانفرنس نے پورے ملک کی سیاست میں ایک ہلچل مچائی ہوئی ہے۔ نیوز چینلز پر مختلف ٹاک شوز میں بس اس کانفرنس کے چرچے ہیں جبکہ ملک کے مایہ ناز صحافی بھی اس حوالے سے اپنی رائے عوام کے سامنے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس کے ذریعے رکھ رہے ہیں۔
دراصل عوام سے یہ نواز زرداری گٹھ جوڑ کچھ ہضم نہیں ہورہا، اور ظاہر ہے ہو بھی کیسے؟ گزشتہ حالات و واقعات اس پر یقین کرنے نہیں دیتے۔
اسی حوالے سے ٹوئٹر پر ملک کے شہرہ آفاق صحافی کامران خان نے کچھ پیغامات جاری کیے اور لوگوں کو اپنی رائے سے آگاہ کیا۔
اپنے ایک ٹوئٹ میں اینکر نے ویڈیو (جس میں شہباز شریف، آصف زرداری کے سخت خلاف نظر آرہے ہیں) جاری کرتے ہوئے لکھا کہ ''زندگی بھر کا صحافتی تجربہ کہتا ہے APC میں کی جانے والی تقاریر بشمول نواز شریف کی تقریر کی value کاغذ کے ٹکڑے سے زیادہ نہیں''۔
انہوں نے مزید لکھا ''جن کاغذ کے ٹکڑوں پر تقاریر لکھی گئیں، کاش آج وہ شہباز شریف عوام سے معافی مانگتے، جہاں انہوں نے عوام کو ورغلایا۔ کھلا جھوٹ بولا یا اپنے نظریات بیچ ڈالے''۔
ایک اور ٹوئٹ میں ان کا کہنا تھا کہ ''اتوار کو بننے والا پاکستان جمہوری مومنٹ (PDM) قوم کو پیغام دے رہا ہے کہ پاکستان کو لاحق تمام مسائل کا حل چاہیے''۔
انہوں نے کہا کہ ''اس ملک کو جنت بنانا ہے تو ہم پاکستانیوں کے پاس دو حل ہیں، یا نواز شریف چوتھی بار وزیر اعظم بن جائیں یا آصف زرداری کی پیپلز پارٹی پانچویں دفعہ پاکستان میں اقتدار سنبھال لے''۔
اب کامران خان صاحب کے اس طنز کا کیا نتیجہ نکلے گا، یا مستقبل میں اس سے حقیقت کا کتنا گہرا تعلق ہوگا؟ یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا۔