کہتے ہیں کہ ماں ایک ایسی ہستی ہوتی ہے جو اپنے بچوں کے لیے اپنی جان تک ہنستے ہنستے قربان کر سکتی ہے۔
آج ہم آپ کو ایک ایسی ماں کی کہانی سنانے والے ہیں جس کی یقیناً کہیں مثال نہیں ملتی ہوگی۔
41 سالہ فرحین اشتیاق لاہور میں رہتی ہیں، ان کی ایک بیٹی ہے جس کی پرورش کے لئے انہوں نے انارکلی بازار میں کھانے پینے کی ایک چھوٹی سی دکان کھول رکھی ہے۔
حیرت کی بات یہ ہے کہ فرحین روز صبح اپنی دکان پر آنے کے لیے مردوں کی طرح کپڑے پہنتی ہیں، لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ یہ ایسا کیوں کرتی ہیں؟
فرحین کا اس متعلق کہنا ہے کہ 'انارکلی بازار وہ جگہ ہے جہاں کوئی بھی اکیلی خاتون دکان سکون سے نہ چلا سکتی کیونکہ روز وہاں ہزاروں لاکھوں کی تعداد میں مرد آتے ہیں، ان کی نظروں سے بچنے کے لیے میں نے یہ فیصلہ کیا'۔
فرحین اشتیاق کا تعلق کراچی سے ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 'سال 2010 میں، میں نے ایک ایسے شخص سے شادی کرنے کا فیصلہ کیا جو میرے لیے بالکل ٹھیک نہ تھا، یہ ہی وجہ تھی کہ میرے والدین نے اسے میرے لیے قبول نہ کیا۔ وہ وقت میرے لیے بہت مشکل تھا'۔
فرحین نے بتایا کہ 'جلد ہی میرا شوہر مجہے چھوڑ کر چلا گیا اور میں نے ہسپتال میں ایک بچی کو جنم دیا'۔
فرحین کا کہنا تھا کہ 'میں نے ڈاکٹرز سے کہا تھا کہ اگر مجہے کچھ ہوجائے تو میرا بچہ میرے والدین کو دے دیجئے گا'۔
بیٹی ردا زہرہ کی پیدائش کے بعد فرحین نے اسے تنہا پالنے کا فیصلہ کیا۔