ماروی سرمد اکثر اپنے متنازعہ بیانات کی وجہ سے خبروں کی زینت بنی رہتی ہیں جبکہ اب بھی کچھ ایسا ہی ہوا ہے۔
ایک ٹی وی چینل کے لائیو پروگرام میں ماروی سرمد مذہبی اسکالر علامہ ہشام الٰہی ظہیر پر برس پڑیں اور انہیں کھری کھری سنا دیں۔
تفصیلات کے مطابق علامہ ہشام الٰہی ظہیر نے کہا تھا کہ 'مسجد وزیر خان میں شوٹنگ کرنے والوں کے خلاف کاروائی ہونی چاہیے' جس پر ماروی سرمد نے کہا کہ 'کوئی لبرل یہ نہیں کہتا کہ کسی کو سزا نہ ملے، یہ لوگ جان بوجھ کر اس طرح کی باتیں کرتے ہیں کہ کسی کو سزا نہ ملے، کیونکہ مجرم یہ خود ہوتے ہیں، ان ہی کے مولوی ہیں جن کے ساتھ اپنے بچوں کو کوئی اکیلا چھوڑنے کو راضی نہیں ہے۔ یہ کیا منہ بھر بھر کے باتیں کرتے ہیں'۔
ماروی سرمد کا مزید کہنا تھا کہ 'انہوں نے میرے بارے میں جو زبان استعمال کی ان کو کس نے حق دیا ہے؟ دوسری بات یہ ہے کہ انہوں نے اگر اپنے منہ پر داڑھی لگائی ہوئی ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ یہ سب کے مالک بن گئے ہیں؟ گھٹیا انسان تو تم لوگ ہو، جو دوسروں کو الزام دیتے ہو، اور لوگوں کی جان کے پیاسے بنے ہوئے ہو'۔
یاد رہے ماضی میں بھی میرا جسم میری مرضی کے موضوع پر بات کرتے ہوئے ماروی سرمد اور ڈرامہ رائٹر خلیل الرحمٰن قمر کے درمیان بہت بحث ہوئی تھی، جس پر خلیل الرحمٰن نے ماروی سرمد کو آڑے ہاتھوں لیا تھا جبکہ ماروی سرمد آپے سے باہر ہوگئی تھیں۔