یوں تو ہم نے باپ کی قربانیوں کے لاکھوں قصے سنے ہوں گے لیکن کچھ ایسی داستانیں ہوتی ہیں جنہیں سن کر دل اور آنکھ دونوں بھر جاتے ہیں۔
آج ہم آپ کو تصدق حسین کی کہانی بتانے والے ہیں جن کا تعلق ضلع گجرات کے گاؤں سرائے عالمگیر سے ہے۔ تصدق حسین اپنے دو بیٹوں کے ساتھ پچھلے 7 سال سے ایک وین میں زندگی گزار رہے ہیں۔
وہ اسی وین میں کھانا بناتے ہیں، اسی میں سوتے ہیں۔ تصدق حسین کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ 'میرا چھوٹا بیٹا محض 7 ماہ کا تھا جب سے میں نے اسے اکیلا ہی پالا ہے، غربت اور مہنگائی کی وجہ سے میں اس میں رہ رہا ہوں'۔
تصدق حسین نے بتایا کہ 'میرے والد نے اپنی زندگی میں ہی جائیداد کے تمام حصے سب کو دے دیے تھے لیکن آج جو میرا حال ہے وہ میری سوتیلی والدہ کی وجہ سے ہے۔ ہم خاندانی لوگ ہیں، ایسا نہیں ہے کہ ہم مانگنے والے یا بھکاری ہیں'۔
اس باپ کا کہنا تھا کہ 'کچھ ایسے حالات پیدا ہوگئے تھے کہ ان بچوں کی والدہ انہیں چھوڑ کر چلی گئی تھیں'۔ انہوں نے مزید کہا کہ 'میرے حالات ایسے تھے کہ بیان نہیں کرسکتا، لوگ میری کہانی سنتے ہیں تو کہتے ہیں یہ ہیرو ہے، لیکن دراصل میں ایک زیرو ہوں'۔