مسلمانوں کو ہر سال دو عیدیں تحفے کے طور پر ملتی ہیں، مسلمان اپنے بہن بھائیوں اور دیگر رشتہ داروں کے ساتھ مل کر عید کی خوشیاں مناتے ہیں لیکن اس مرتبہ عیدالاضحیٰ پچھلی تمام عیدوں سے مختلف ہو گی۔
سال 2020 کا آغاز کچھ اچھا نہیں ہوا، کورونا وائرس جیسی وبا نے ناصرف پاکستان بلکہ پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لیا ہوا ہے۔ حکومت کی جانب سے شہریوں کو خاص ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ سماجی رابطہ اختیار کرتے ہوئے کس طرح قربانی کے فرائض سرانجام دے سکتے ہیں۔
تاہم بچوں میں یہ شوق دیکھا جاتا ہے۔ وہ بکرے، گائے اور اونٹ کے دیوانے ہوتے ہیں، ان میں باقاعدہ آپس میں مقابلہ بھی ہوتا ہے کہ کس کا جانور پیارا ہے؟
اس سال عید کس طرح سے مختلف ہوگی؟
1) عید کی نماز
ہر سال کی طرح اس سال عید کی نماز میں وہ رونق نہیں ہوگی، مختلف جگہوں پر کم نمازی ہوں گے جو کے فاصلے سے کھڑے ہوں گے۔ عید کی نماز میں نمازیوں کی تعداد محدود ہوگی۔
2) عید سے پہلے کی رونق
عیدالاضحیٰ کی ایک خاص بات یہ ہے کہ تقریباً ہگتہ پہلے سے ہی گلیوں میں جانوروں کی آمد شروع ہوجاتی ہے، جس سے بہت رونق لگتی ہے۔ ہر طرف لوگوں کا رش ہوتا ہے لیکن اس بار ایسا کچھ نہیں ہوگا۔ قربانی تو ہوگی لیکن پہلے جیسی رونق نہیں ہوگی۔
3) عید پر بنائے جانے والے کپڑے
اکثر لوگ عیدالاضحیٰ پر نئے کپڑے نہیں بناتے کیونکہ سارا وقت ان کا قربانی میں لگ جاتا ہے، لیکن کچھ لوگ اس عید کی بھی بھرپور تیاری کرتے ہیں۔ نئے کپڑے، جوتے، اور جیولری بھیم خریدتے ہیں کیونکہ عید پر ہونے والی دعوتوں کے لیے سب کچھ تیار چاہیے ہوتا ہے، لیکن اس بار بہت سے لوگ اپنے گھروں میں ہی محدود رہیں گے اسی لیے کپڑے کم ہی بنائیں گے۔
4) مویشی منڈیوں کی رونق
مویشی منڈیوں میں پچھلے سالوں جیسی رونقیں بالکل نہیں ہوں گی، خریدار منڈی آئیں گے ضرور لیکن بہت سی احتیاطی تدابیر اپنانے کے بعد، اس کے علاوہ مویشی منڈیوں میں ہر قسم کے مجمع پر بھی پابندی لگائی گئی ہے۔