کورونا وائرس کا شکار ہونے والے مریضوں کی صحتیابی کی داستان۔۔۔ خطرناک وائرس کو کیسے شکست دی؟ جانیں

ہماری ویب  |  Jun 11, 2020

کورونا وائرس ایک حقیقت ہے جس سے انکار نہیں کیا جا سکتا، دنیا بھر میں اس کے باعث لاک ڈاؤن کی صورتحال برقرار ہے جبکہ پاکستان میں بھی سخت لاک ڈاؤن کیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان میں ہر گزرتے دن کے ساتھ صورتحال بدتر سے بدترین ہوتی جا رہی ہے۔

آج اس خبر میں ہم آپ کو چند ایسے لوگوں کے بارے میں بتائیں گے جنہوں نے اس بیماری کا تجربہ کیا اور بہادری سے لڑے۔

ماریہ میمن

ماریہ میمن ایک نامور صحافی ہیں، انہوں نے بتایا کہ اس مرض کا کس طرح مقابلہ کیا۔ فیسبک پر انہوں نے ایک ویڈیو شئیر کی جس میں ماریہ میمن کا کہنا تھا کہ میں ہمیشہ مثبت رہی، انہوں نے سب کو پازیٹو رہنے کا مشورہ دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ قرنطینہ میں، میں نے اپنا وقت فلم اور ویڈیوز دیکھ کے گزارا۔ انہوں نے یہ بھی مشورہ دیا کہ پلاسٹک کی پلیٹس اور گلاس کا استعمال کریں تاکہ جلد از جلد اس مرض سے نجات حاصل کر سکیں۔

ڈاکٹر سعد

کورونا سے صحت یابی کے بعد ڈاکٹر سعد نیاز نے کہا ہے کہ کورونا آئسولیشن کے دوران صرف پیناڈول استعمال کی اور ملٹی وٹامن کا استعمال جاری رکھا۔

جواد حسین

جواد حسین بھی ایک میڈیا کارکن ہیں، ان کو بلڈ پریشر کا مسئلہ درپیش رہتا ہے، انہوں نے شروع میں کورونا کا ٹیسٹ کروانے سے انکار کردیا تھا لیکن پھر انہوں نے کروا لیا۔ آج جواد حسین صحت مند ہو چکے ہیں اور انہوں نے چند روز قبل فون پر بتایا کہ گھر کو ڈیٹول اور بلیچ کے اسپرے سے صاف کرنے کے بعد بچوں کو لینے اپنے سسرال کی طرف جا رہے ہیں۔

فضل محمود

فضل محمود 56 سالہ صحافی ہیں اور نجی ٹی وی چینل میں اسائمنٹ ڈیسک کے انچارج ہیں۔ فضل محمود بغیر کسی علامت کے صحت یاب ہوگئے اور اب پہلے سے زیادہ اچھی حالت میں ہیں۔ ان کے اہلِ خانہ بھی کورونا سے بغیر علامت ہی صحتیاب ہوگئے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ سب کافی مشکل تھا۔ یہ مرض آسان نہیں۔ انہوں نے بتایا کہ احتیاط سب سے اچھی چیز ہے، انہوں نے ہر قسم کی احتیاط کی اور خود کو اس مشکل گھڑی سے نکالا۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More