عالمی وبا کورونا وائرس کے باعث پاکستان سمیت دنیا بھر میں مشکلات میں اضافہ ہورہا ہے، اور یہ مرض دن بہ دن زور پکڑتا جا رہا ہے جس کی وجہ یہ ہے کہ احتیاطی تدابیر پر ٹھیک طرح سے عمل نہیں کیا جا رہا۔
لیکن اگر آپ وائرس سے محفوظ رہنا چاہتے ہیں تو ایک معمولی سی احتیاط
تحفظ فراہم کرسکتی ہے بلکہ اس کے پھیلاؤ کو بھی روک کرسکتی ہے۔
اس وائرس پر تحقیق کرنے کے بعد سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے دریافت کرلیا ہے کہ چہرے کے ماسکس کے ذریعے وائرس کو پھیلنے سے کیسے روکا جاسکتا ہے۔
امریکہ میں واقع یونیورسٹی آف نارتھ کیرولائنا (یو این سی) کے محققین کے مطابق مذکورہ وائرس پہلے ناک کے اندرونی نظام کو نقصان پہنچاتا ہے اور پھر نچلی سانس کی نالی یعنی زیریں نظام تنفس میں اپنی نقول بناتا ہے، تاہم بعض اوقات یہ پھیپھڑوں میں پھنس جاتا ہے ، جہاں یہ مہلک نمونیا سمیت سنگین نتائج کا سبب بن سکتا ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ ناک وہ پہلا مقام ہوتا ہے جہاں پھیپھڑوں کی بیماریاں پھیلنا شروع ہوتی ہیں، اگر ناک اور منہ پر ماسک کا استعمال کیا جائے تو ممکن ہے کہ وائرس آپ کے اندر داخل نہ ہوسکے۔
اس وائرس کے آغاز میں ہی ماہرین خبردار کر چکے ہیں کہ فیس ماسکس کے ساتھ سماجی فاصلے کا بھی خاص خیال رکھا جائے اور اگر کورونا وائرس کی کچھ علامات پائی جائیں تو بہتر ہے خود کو قرنطینہ منتقل کردیا جائے۔