گرمی کسی بھی جگہ یا ملک میں ہو قہر برسا جاتی ہے اور کوئی ایسا فرد نہیں جس کو گرمی پسند ہوتی ہے، کیونکہ زیادہ تر لوگوں کا خیال یہ ہے کہ گرمی سے رنگ کالا ہوجاتا ہے مگر ایسا حقیقتاً نہیں ہے کیونکہ دنیا کے دو بڑے ایسے شہر ہیں جو اس کائنات کے گرم ترین مقامات کہا جائے تو کچھ غلط نہ ہوگا کیونکہ وہاں سورج کی تپش دن بھر تو شہریوں کو پریشان رکھتی ہے رات کو بھی اس کے اثرات محسوس کئیے جاتے ہیں۔
کیا آپ جانتے ہیں کہ وہ کون سے دو مقامات ہیں اور حیرت کی بات یہ ہے کہ یہ دونوں پاکستان کے قریبی ہی ہیں، اور ایک تو بالکل پاکستان کے سیدھے ہاتھ ہر موجود ہے، آپ بھی جانیں ۔
٭ ایران کا شہر کرمان:
ایرانی شہر کرمان کے شمال مشرق میں واقع دشت لوط صحرا دنیا کا گرم ترین مقام ہے، جہاں جھلسا دینے والی گرمی اور پانی کی عدم موجودگی کی وجہ سے سینکڑوں میل تک ہریالی کا نام و نشان نظر نہیں آتا۔ یہ صحرا ایران میں پست ترین خطہ ارض بھی ہے جس کی سطح سمندر سے بلندی صرف 56 میٹر ہے، اور یہ دنیا کا 25واں بڑا صحرا ہے۔ دنیا کا گرم ترین مقام ہےجہاں موسم گرما میں درجہ حرارت عموماً 65ڈگری سیلسیئس تک جاپہنچتا ہے۔
کرمان شہر دشت لوط صحرا مغربی، مرکزی اور مشرقی حصوں میں بٹا ہوا ہے۔دشت لوط صحرا میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 70.7 ڈگری ریکارڈ کیا گیا، جس کی کوئی دوسری مثال دنیا کے کسی اور خطے میں آج تک سامنے نہیں آئی۔
٭ کویت کا شہر مطربہ:
کویت کے شہر’مطربہ‘ کو بھی دنیا کا گرم ترین شہر قرار دیا جاتا ہے جہاں درجہ حرارت 50.1 سینٹی گریڈ تک رکارڈ کیا جاچکا ہے۔ جبکہ تین سال قبل مطربہ شہر میں درجہ حرارت 54 سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا تھا۔ ماہرین موسمیات کے مطابق آنے والے دنوں میں مطربہ اور گرد و نواح میں درجہ حرارت مزید بڑھے گا۔
لیکن حیرت کی بات یہ ہے اس شہر میں رہنے والے ہر فرد کا رنگ سرخ ہے لہٰذا یہ تاثر بالکل غلط ہے گرمی سے لوگ کالے ہوجاتے ہیں۔