چڑیا گھر میں سات سال تک نر سمجھا جانے والا دریائی گھوڑا مادہ نکلی

دریائی گھوڑا

،تصویر کا ذریعہOsaka Tennoji Zoo

  • مصنف, وکی وانگ
  • عہدہ, بی بی سی نیوز

جاپان کے ایک چڑیا گھر نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ چڑیا گھر کی انتظامیہ سات سال تک جس دریائی گھوڑے کو نر سمجھتی رہی ہے وہ دراصل ایک مادہ ہے۔

چڑیا گھر حکام کا کہنا ہے کہ اس بات کا انکشاف اُس وقت ہوا جب عملے کی جانب سے دریائی گھوڑے کی عمر 12 سال ہونے کے باوجود اس میں نر دریائی گھوڑوں والی خصوصیات ظاہر نہ ہونے پر اس کا ڈی این اے ٹیسٹ کروایا گیا۔

ڈی این اے ٹیسٹ میں یہ بات سامنے آئی یہ دریائی گھوڑا مادہ ہے۔

’جین چین‘ نامی یہ دریائی گھوڑا سنہ 2017 میں جاپان کے شہر اوساکا میں میکسیکو سے لایا گیا تھا اور کسٹم حکام کے دستاویز کے مطابق اُس وقت اسے ’نر‘ قرار دیا گیا تھا۔

چڑیا گھر کا کہنا ہے کہ ’ہم جین چین (دریائی گھوڑے) کو بہترین اور آرام دہ ماحول فراہم کرنے کے اپنی کوشش جاری رکھیں گے۔‘

اوساکا کے تینوجو چڑیا گھر نے جین چین نامی دریائی گھوڑے کی صنف کے متعلق اطلاع گذشتہ ہفتے اپنی ویب سائٹ پر ایک پوسٹ کے ذریعے دی تھی۔

اس پوسٹ میں کہا گیا تھا کہ ’جین چین‘ میکسیکو کے اینیمل سفاری پارک سے جاپان لایا گیا تھا اور جب پہلی مرتبہ وہ یہاں لایا گیا تو اس کی عمر پانچ سال تھی اور اسے نر قرار دیا گیا تھا۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ اُس وقت جین چین نامی دریائی گھوڑا ایک بچہ تھا اس لیے چڑیا گھر انتظامیہ نے دستاویزات صداقت پر سوال نہیں اٹھایا۔

لیکن چڑیا گھر کے عملے کو اُس وقت اس دریائی گھوڑے کی جنس سے متعلق شک گزار جب اُس کی عمر بڑھنے کے باوجود اس میں بظاہر نر گھوڑے کے تولیدی اعضا ظاہر نہیں ہوئے۔

اوساکا تینوجو چڑیا گھر کی ایک ترجمان نے فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کو بتایا کہ جین چین نے نر دریائی گھوڑوں کی طرح مادہ دریائی گھوڑوں کو لبھانے کے لیے مخصوص آوازیں نکالیں اور نہ ہی (نر دریائی گھوڑوں کی طرح) رفع حاجت کے دوران اپنی دم گھمانے اور اپنے فضلے کو بکھیرنے جیسے کام کیے۔ نر دریائی گھوڑا اپنا فضلہ بکھیر پر اپنے علاقے کی نشاندہی کرتے ہیں۔

جاپان کے مقامی میناچی اخبار کے مطابق چڑیا گھر کے نائب ڈائریکٹر کیوشی یوشفکیو کا کہنا تھا کہ ’ہمیں جانوروں کی جنس کے متعلق تصدیق کرنے کی اہمیت کا علم ہے اور ہم چاہیں گے کہ مستقبل میں ایسی غلطی دوبارہ نہ ہو۔‘

چڑیا گھر نے اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ جین چین کے نر ہونے کی بجائے مادہ ہونے پر اس کا نام تبدیل نہیں کیا جائے گا۔