عضوِ تناسل کا کینسر کیا ہوتا ہے اور اس سے کیسے بچا جا سکتا ہے؟

تصویر

،تصویر کا ذریعہGetty Images

برازیل سے تعلق رکھنے والے جوآؤ پہلی مرتبہ ڈاکٹر کے پاس سنہ 2018 میں اُس وقت گئے تھے جب انھیں اپنے عضوِ تناسل میں گڑبڑ اور اُبھار محسوس ہوا۔

63 سالہ جوآؤ کا کہنا ہے کہ ’میں نے ہسپتالوں کے چکر لگانا شروع کر دیے تھے، یہ جاننے کے لیے کہ آخر مسئلہ کیا ہے؟ لیکن سب ڈاکٹروں میں مجھے یہی کہا کہ آپ کی کھال بڑھی ہوئی ہے اور پھر انھوں نے مجھے چند دوائیں تجویر کر دیں۔‘

جوآؤ کہتے ہیں کہ دوائیں کھانے کے باوجود بھی عضو تناسل پرموجود ٹیومر بڑھتا ہوا دِکھائی دیا چنانچہ انھوں نے فیصلہ کیا کہ وہ کسی ماہر ڈاکٹر کو دکھائیں گے۔

تجربہ کار ڈاکٹر نے انھیں چند نئی دوائیں تجویز کیں اور ساتھ ساتھ چند ٹیسٹ بھی لکھ دیے۔

جوآؤ کے مطابق ٹیسٹ کے لیے ڈاکٹر نے عضو تناسل کی کھال کا نمونہ بھی لیا تاکہ اس کا بھی باریک بینی سے معائنہ کیا جا سکے۔

جوآؤ کے مطابق ’یہ بڑا عجیب سا تھا، ٹیسٹ کے نتائج میں کچھ آ نہیں رہا تھا اور ڈاکٹرز مجھے نت نئی دوائیں کھانے کا مشورہ دے رہے تھے لیکن دوسری جانب مجھے کوئی فائدہ نہیں ہو رہا تھا۔‘

سنہ 2018 سے ڈاکٹروں کے پاس جانے والا یہ سلسلہ سنہ 2023 تک جاری رہا اور اُن کے مرض کی تشخیص 2023 میں اُس وقت ہوئی جب وہ ساؤ پولو کے ایک سرکاری ہسپتال میں زیرِ علاج تھے۔ ڈاکٹرز نے انھیں شک کی بنیاد پر ’کینسر انسٹیٹیوٹ آف دا سٹیٹ آف ساؤ پولو‘ بھیجا جہاں ان کے مزید ٹیسٹ کیے گئے۔

اس ٹیسٹ کے نیتجے میں جوآؤ کو پتا چلا کہ انھیں عضو تناسل کا کینسر ہے۔

جوآ ؤ کا مزید کہنا تھا کہ یہ ناصرف ان کے لیے بلکہ ان کے گھر والوں کے لیے باعث حیرت تھا اور چونکہ اس کینسر کی جلد تشخیص ممکن نہیں ہو پائی تھی چنانچہ ڈاکٹروں نے ایک سرجری کے ذریعے ان کا عضو تناسل کاٹ دیا۔

جوآؤ کہتے ہیں کہ ’اس وقت مجھے ایسا محسوس ہو رہا تھا کہ جیسے کسی نے میرا سر کاٹ دیا ہو۔‘

ان کے مطابق ’یہ ایک کینسر ہے جس کے بارے میں آپ کسی کو کچھ زیادہ بتا بھی نہیں سکتے، کیونکہ لوگ آپ پر ہنسنا شروع کر دیتے ہیں۔‘

عضو تناسل، کینسر

،تصویر کا ذریعہGetty Images

،تصویر کا کیپشن’یہ بڑا عجیب سا تھا، ٹیسٹ کے نتائج میں کچھ آ نہیں رہا تھا اور ڈاکٹرز مجھے نت نئی دوائیں کھانے کا مشورہ دے رہے تھے لیکن دوسری جانب مجھے کوئی فائدہ نہیں ہو رہا تھا۔‘

انڈیا میں ہلاکتیں سب سے زیادہ

مواد پر جائیں
بی بی سی اردو اب واٹس ایپ پر

بی بی سی اردو کی خبروں اور فیچرز کو اپنے فون پر حاصل کریں اور سب سے پہلے جانیں پاکستان اور دنیا بھر سے ان کہانیوں کے بارے میں جو آپ کے لیے معنی رکھتی ہیں

سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں

مواد پر جائیں

برازیل کی سوسائٹی آف یورولوجی اور محکمہ صحت کے مطابق ملک میں عضوِ تناسل کے کینسر کے کیسز میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

ریکارڈ کے مطابق 2013 سے 2022 کے درمیان 19 ہزار مردوں میں عضوِ تناسل کے کینسر کی تشخیص ہوئی تھی۔

نیشنل انسٹٹیوٹ آف یورولوجی سے منسلک ڈاکٹر ڈیوگو ابرو کہتے ہیں کہ ’بدقسمتی سے شرم اور صحت کی سہولیات کی کمی کے سبب مرد ڈاکٹروں کے پاس نہیں جاتے بلکہ لوگوں سے یا میڈیکل سٹور والوں سے دوائیں لکھوا لیتے ہیں۔‘

ان کے مطابق اس بے پرواہی کے سبب کینسر کی جلد تشخیص نہیں ہو پاتی اور علاج میں بھی دیر ہو جاتی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ علاج کروانے میں تاخیر کی وجہ سے بیماری شدت اختیار کر جاتی ہے اور پھر عضو تناسل کاٹنا بھی پڑ سکتا ہے۔

برازیل دُنیا کا وہ تیسرا ملک ہے جہاں عضو تناسل کے کینسر سے مرنے والوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔

نیشنل انسٹٹیوٹ آف یورولوجی کے بین الاقوامی سروے کے مطابق 2020 میں انڈیا میں عضو تناسل کے کینسر سے 4 ہزار 760، چین میں 1 ہزار 565 جبکہ برازیل میں 539 لوگ ہلاک ہوئے تھے۔

برزیل کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت صحت کی پالیسیوں میں سرمایہ لگائے گی تاکہ کینسر کے علاج کو مزید بہتر کیا جا سکے۔

عضو تناسل، کینسر

،تصویر کا ذریعہGetty Images

عضو تناسل کے کینسر سے بچا کیسے جائے؟

ماہرین نے بی بی سی کو بتایا کہ کینسر کی دیگر قسموں کی طرح عضو تناسل کا کینسر بھی قابلِ علاج ہے۔

ڈاکٹر ڈیوگو ابرو کہتے ہیں کہ ’کینسر کی یہ قسم امیر ممالک میں بہت کم پائی جاتی ہے لیکن غریب ممالک میں اس کے بہت کیسز رپورٹ ہوتے ہیں۔‘

یورو آنکولوجی ڈیپارٹمنٹ کی کوآرڈینیٹر موریشیو کورڈیرو موریشیو کورڈیرو کہتی ہیں کہ ’اچھی اور صاف سُتھری غذا سے عضو تناسل کے کینسر سے بچا جا سکتا ہے۔ اس بیماری کی جلد تشخیص بھی اس بیماری کے خاتمے کے لیے ضروری ہے۔‘

عمومی طور پر یہ کینسر ان مردوں میں زیادہ ہوتا ہے جن کے ختنہ نہیں ہوئے ہوتے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ وہ مرد جن کی ختنہ نہیں ہوئے ہوتے اُن کے لیے عضو تناسل کی صفائی ستھرائی کرنا مشکل ہوتا ہے جس کی وجہ عضو تناسل کے آگے لٹکنے والی کھال ہوتی ہے۔ صفائی رکھنے میں ناکامی کی سبب عضو تناسل کی کھال میں میں فنگس لگ جاتا ہے۔

اس بیماری کی علامات کیا ہے اور علاج کیسے ممکن ہے؟

ڈیوگو ابرو کہتی ہیں کہ ’عضو تناسل پر کوئی بھی ایسا زخم ہو جو بھر نہیں رہا ہو اسے فوراً ڈاکٹر کو دکھانا چاہیے۔‘

وہ کہتی ہیں کہ اس بیماری میں عضو تناسل کا رنگ تبدیل ہو جاتا ہے، کھال موٹی ہو جاتی ہے، زخم نہیں بھرتے اور اس سے بدبو آنے لگتی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ چند حفاظتی تدابیر اپنا کر عضو تناسل کے کینسر سے بچا جا سکتا ہے۔ ڈیوگو ابرو کہتی ہیں کہ عضو تناسل کو روزانہ صابن اور پانی سے دھونا چاہیے اور سیکس کے بعد صفائی بھی کرنی چاہیے۔

وہ کہتی ہیں کہ اس کے علاوہ تمباکو نوشی بھی ترک کردینی چاہیے اور دوران سیکس کونڈوم کا استعمال بھی یقینی بنانا چاہیے۔

ایک اور ماہر ڈاکٹر رونی ڈی کارولہو فرنانڈس کہتے ہیں کہ کینسر کے ابتدائی سٹیج میں صرف اوپر کی کھال کاٹ کر بیماری کو ختم کیا جا سکتا ہے تاہم بیماری بڑھنے کی صورت میں پورا عضو تناسل کاٹ دیا جاتا ہے۔