انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے میچ ریفری اینڈی پائیکرافٹ کے خلاف انکوائری مکمل کر لی ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے ذرائع کے مطابق آئی سی سی نے تسلیم کیا ہے کہ پائیکرافٹ کو پاکستان ٹیم مینجمنٹ کو پہلے اطلاع دینی چاہیے تھی کہ ٹاس پر دونوں کپتانوں کے درمیان کوئی ہینڈ شیک نہیں ہوگا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ انکوائری کے بعد آئی سی سی نے قرار دیا کہ پائیکرافٹ کو میچ سے دو سے تین گھنٹے پہلے یہ بات بتانی چاہیے تھی تاہم اس غلطی کے باوجود انہیں ٹورنامنٹ سے نہیں ہٹایا جائے گا۔ آئی سی سی نے یہ مؤقف پی سی بی کو تحریری طور پر آگاہ کر دیا ہے۔
پی سی بی ذرائع نے مزید بتایا کہ پاکستان نے آئی سی سی کو کسی بھی سطح پر ایشیا کپ کے بائیکاٹ کی دھمکی نہیں دی تھی۔ بورڈ نے اپنے خط میں صرف یہ مؤقف اپنایا تھا کہ اگر میچ ریفری کو نہ ہٹایا گیا تو آئندہ لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔
ادھر پی سی بی کے ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان والا کو چیئرمین محسن نقوی نے معطل کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق بھارتی ٹیم مینجمنٹ نے پہلے ہی ایمریٹس کرکٹ بورڈ کے ٹورنامنٹ ڈائریکٹر کو آگاہ کر دیا تھا کہ وہ میچ کے دوران ہینڈ شیک نہیں کریں گے اور یہ اطلاع عثمان والا تک بھی پہنچی تھی۔ لیکن انہوں نے ٹیم مینجمنٹ کو آگاہ نہیں کیا جس پر چیئرمین پی سی بی نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے انہیں فوری طور پر معطل کر کے لاہور واپس بلا لیا۔
دوسری جانب ترجمان پی سی بی عامر میر کا کہنا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے ایشیا کپ کے حوالے سے ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا اور اس حوالے سے مشاورت جاری ہے اور آج حتمی فیصلہ کر لیا جائے گا۔ ترجمان پی سی بی نے مزید کہا کہ فیصلہ پاکستان کے مفاد کو مدنظر رکھ کے کیا جائے گا۔