سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے پالیسی ریٹ کو ایک بار پھر 11 فیصد کی بلند ترین سطح پر برقرار رکھنے کے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اور مرکزی بینک سے معاشی و صنعتی سرگرمیوں میں تیزی اور برآمدات کو بڑھانے کے لیے شرح سود کو سنگل ڈیجٹ تک لانے پر زور دیا۔
گذشتہ روز مشترکہ بیان میں سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر فضل مقیم خان، سینئر نائب صدر عبدالجلیل جان، نائب صدر شہریار خان اور چیمبر کی جملہ ایگزیکٹو کمیٹی نے مرکزی بینک کے پالیسی ریٹ کو بلند ترین شرح پر برقرار رکھنے کے فیصلے پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے موجودہ معاشی گرواٹ کی صورتحال میں پالیسی ریٹ کو کمی نہ لانا ناقابل فہم اور کاروبار و صنعت مخالف اقدام قرار دیا۔
ان کا کہنا تھا کاروباری برادری مرکزی بینک کی جانب سے پالیسی ریٹ میں 6.0 فیصد تک کمی کی توقع کر رہی تھی لیکن نتیجہ غیر تسلی بخش تھا۔ سرحد چیمبر کے سینئر عہدیداروں نے کہا کہ افراط زر کا تناسب گزشتہ چند مہینوں میں مسلسل گر رہا ہے جبکہ حکومتی اعداد و شمار اور اشاریوں کے مطابق قومی معیشت مثبت سمت کی جانب گامزن ہے باوجود اس کے کہ شرح سود کو بلند ترین رکھا گیا ہے جو سراسر غیر دانشمندانہ فیصلہ ہے اور اس پر فوری نظرثانی کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔
سرحد چیمبر کے سینئر عہدیداران نے مزید کہا مذکورہ بلند ترین شرح سود صنعتی ترقی کو روکنے، سرمایہ کاری کی حوصلہ شکنی اور حکومت کے اپنے معاشی بحالی کے منصوبوں کو کمزور کرنے کے مترادف ہے۔ انھوں نے مرکزی بینک کی جانب سے معیشت کی بحالی کے حوالے سے اقدامات پر سوال اْٹھاتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا کاروبار کرنے کی لاگت، کاروبار کرنے میں آسانی اور فنانس تک رسائی اہم برآمدی منڈیوں کے حریفوں کے مقابلے میں اپنی کم ترین سطح پر ہے۔
سرحد چیمبر کے عہدیداروں نے واضح کیا کہ پالیسی ریٹ میں 6.0 فیصد تک نمایاں کمی کے بغیر کوئی معاشی ترقی ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ SBP کا فیصلہ نہ صرف معاشی سرگرمیوں کو فروغ میں رکاوٹ پیدا کرے گا بلکہ موجودہ صنعت اور کاروباری طبقہ کی مشکلات میں مزید اضافہ کا باعث بنے گا۔
سرحد چیمبر کے عہدیداران نے مانیٹری پالیسی کو معقول بنانے اور اسے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (SIFC) کے وژن اور اقتصادی ترقی اور برآمدات کی ترقی کے لیے وزیر اعظم کے وژن کے مطابق بنانے کے لیے فوری اور سنگل اسٹروک ریٹ میں کمی پر زور دیا۔