حکومتِ خیبر پختونخوا نے گاڑیوں کی خریداری پر پابندی کا فیصلہ ایک ہفتے میں واپس لے لیا۔ خیبرپختونخوا کے محکمہ خزانہ نے اعلامیہ جاری کیا تھا کہ رواں مالی سال کے بجٹ میں نئی گاڑیوں کی خریداری پر پابندی ہوگی مگر گزشتہ روز خیبر پختونخوا کابینہ نے دوبارہ کئی محکموں کو نئی گاڑیوں کی خریداری کی منظوری دے دی۔ صوبائی کابینہ نے 33 نکاتی ایجنڈا میں محکمہ قانون، محکمہ ہاوسنگ، محکمہ خوراک ، محکمہ جنگلات، محکمہ بلدیات کیلئے نئی گاڑیوں کی پالیسی میں نرمی کرتے ہوئے خریداری کی منظور دی۔

ذرائع کے مطابق جن محکموں کو نئی گاڑیوں کی خریداری کی منظوری کابینہ نے دی ہے وہاں پہلے سے درجنوں گاڑیاں موجود ہیں۔ ایک طرف محکمہ خزانہ کی جانب سے کفایت شعاری کا مراسلہ جاری کیا جاتا ہے تو دوسری جانب ایک ہفتے بعد ہی منسوخ کر کے دوسری پالیسی کی منظوری دے دی جاتی ہے۔
واضح رہے کہ محکمہ خزانہ نے مالی سال 2025-26 کے لیے کفایت شعاری احکامات جاری کئے تھے جن میں کفایت شعاری پالیسی کے تحت تمام نئی آسامیوں کی تخلیق، نئی گاڑیوں کی خریداری، بیرون ملک علاج اور سیمینارز میں شرکت پر مکمل پابندی لگا دی گئی تھی۔ صرف جاری کردہ فنڈز پر ہی اخراجات کی اجازت، اضافی ادائیگی یا نئی ذمہ داری پر سختی سے پابندی عائد کر دی گئی تھی۔ تمام محکموں کو بینک اکاؤنٹس میں رقوم رکھنے سے روک دیا گیا، جبکہ تین سال میں مرمت شدہ عمارات یا سڑکوں کی دوبارہ مرمت پر فنڈز کا استعمال بھی ممنوع قرار دیا گیا ہے۔